امارات کے صدر امریکی قومی سلامتی کے مشیر سے مشرق وسطیٰ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

شيخ محمد بن زايد اور جیک سلیوان
شيخ محمد بن زايد اور جیک سلیوان
TT

امارات کے صدر امریکی قومی سلامتی کے مشیر سے مشرق وسطیٰ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

شيخ محمد بن زايد اور جیک سلیوان
شيخ محمد بن زايد اور جیک سلیوان

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات اور ان کے مشترکہ مفادات کے مختلف پہلوؤں میں اپنی شراکت داری کو فروغ دینے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔

امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں ہونے والی ملاقات کے دوران متحدہ عرب امارات کے صدر اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے کئی علاقائی و بین الاقوامی مسائل اور مشترکہ دلچسپی کی اہم فائلوں پر تبادلہ خیال کیا، جس میں سرفہرست مشرق وسطیٰ کے حالات میں پیشرفت اور اس کے امن و استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ عمل رہا، جو کہ خطے کے تمام لوگوں اور ممالک کے مفاد میں ہے۔

بدھ-22 محرم الحرام 1445ہجری، 09 اگست 2023، شمارہ نمبر[16325]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]