الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
TT

الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکے: شامی ٹیلی ویژن

شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)
شامی شہر الحسکہ میں گشت کے دوران ایک امریکی براڈلی بکتر بند گاڑی (اے ایف پی)

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق شام میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی جنرل اتھارٹی نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ الحسکہ کے جنوبی دیہی علاقے الشدادی میں امریکی اڈے پر زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

دوسری جانب، شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کہا ہے کہ یہ دھماکے "بین الاقوامی اتحادی افواج کی فوجی مشقوں کے باعث ہیں، جس کے دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، شامی رصدگاہ نے بتایا کہ "بین الاقوامی اتحادی افواج" نے شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ مل کر فوجی بکتر بند گاڑیاں کے ساتھ ایک مشترکہ فوجی گشت کیا، تاکہ علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جمعہ24محرم الحرام 1445 ہجری - 11 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16327]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]