ہم نے "ریپڈ سپورٹ" کو 80 فیصد تباہ کر دیا ہے: البرہانی کے نائب کا بیان

لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطا نے فوج کے ساتھ کام کرنے والی اسپیشل فورس کے بارے میں بات کی (SUNA)
لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطا نے فوج کے ساتھ کام کرنے والی اسپیشل فورس کے بارے میں بات کی (SUNA)
TT

ہم نے "ریپڈ سپورٹ" کو 80 فیصد تباہ کر دیا ہے: البرہانی کے نائب کا بیان

لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطا نے فوج کے ساتھ کام کرنے والی اسپیشل فورس کے بارے میں بات کی (SUNA)
لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطا نے فوج کے ساتھ کام کرنے والی اسپیشل فورس کے بارے میں بات کی (SUNA)

سوڈانی فوج کے جنرل کمانڈر عبدالفتاح البرہان لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطا نے اعلان کیا ہےکہ انہوں نے "(ریپڈ سپورٹ) فورسز کو 80 فیصد تباہ کر دیا گیا ہے۔ تاہم، وہ اپنی صفوں میں لڑنے کے لیے کچھ مغربی پڑوسی ممالک سے ہفتہ وار کرائے کے فوجیوں کو لاتے ہیں جو کہ ناتجربہ کار ہیں۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز "فوج نے ان کا مقابلہ کرنے کے لیے، 6 ہزار جنگجوؤں کو لائی۔"انہوں نے مزید کہا کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو، جو "حمیدتی" کے نام سے مشہور ہیں، سوڈان کا حکمران بننا چاہتے تھے، اور اسکے لیے انہوں نے سخت محنت کی۔ جب ہم فوجی اسٹیبلشمنٹ میں تھے تب ہم ان سے سوڈان کو ایک جدید ریاست بنانے کے بارے میں بات کرتے تھے جو دسمبر کے شاندار انقلاب کے بعد عوام کی امنگوں کے مطابق ہو۔" (...)

ہفتہ 25محرم الحرام 1445 ہجری - 12 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16328]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]