اقوام متحدہ کے ایلچی کے بارے میں سوڈان اور اقوام متحدہ کے درمیان تناؤ

سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز (رائٹرز)
سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز (رائٹرز)
TT

اقوام متحدہ کے ایلچی کے بارے میں سوڈان اور اقوام متحدہ کے درمیان تناؤ

سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز (رائٹرز)
سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز (رائٹرز)

سوڈان اور اقوام متحدہ کے درمیان ایک نیا سفارتی بحران اس وقت پیدا ہوا جب بدھ کی شام سوڈان کے لیے مخصوص سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے سوڈانی مشن کے وفد نے اقوام متحدہ کے سوڈان کے لیے ایلچی ووکر پیریٹز کو اس اجلاس سے خارج کرنے کی شرط رکھی، جن پر خرطوم نے "غیرجانبداری کی کمی اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت" کا الزام لگایا جو کہ ان کی جانب سے گذشتہ اپریل کے وسط سے سوڈان میں جاری جنگ میں ہونے والے مظالم کے بارے میں رپورٹ دینے پر ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران، امریکی سفیر لنڈا تھامس-گرین فیلڈ، جن کا ملک اس وقت کونسل کی گردشی صدارت کا منصب سنبھالے ہوئے ہے، نے پیریٹز کی عدم موجودگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: "اب جو ہم سمجھتے ہیں وہ یہ ہے کہ سوڈانی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے اجلاس میں شرکت کی تو اس سے سوڈان میں اقوام متحدہ کا مشن ختم ہو جائے گا۔" امریکی خاتون سفیر نے اپنی تقریر میں سوڈانی نمائندے الحارث ادریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: "یہ معاملہ ناقابل قبول ہے۔"

سوڈان کا انکار

اسی ضمن میں، سوڈانی مندوب نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ "اقوام متحدہ میں سوڈانی مشن نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی دینے والا کوئی پیغام نہیں بھیجا۔" لیکن تھامس گرین فیلڈ نے بعد میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں کے سامنے اپنا الزام پھر سے دہرایا۔ اور امریکی خاتون سفیر نے وضاحت کی، "ہمیں کل بتایا گیا تھا کہ وولکر پیریٹز کونسل کے سامنے خطاب کریں گے، پھر بعد میں ان کا نام واپس لے لیا گیا، جس سے ہم نے سمجھا کہ سوڈانی حکومت نے اقوام متحدہ کے مشن کو سوڈان سے نکالنے کی دھمکی دی ہے۔" انہوں نے اس رویے کو بین الاقوامی تنظیم کے لیے "شرمناک" قرار دیا۔(...)

جمعہ24محرم الحرام 1445 ہجری - 11 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16327]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]