ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ

روسی جنگی جہازشام کے دیہی علاقوں میں "داعش" کے ٹھکانوں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے بمباری کر رہے ہیں

ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ
TT

ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ

ممکنہ تصادم کی اطلاع پر دیر الزور کے دیہی علاقوں میں سرکاری فوج میں اضافہ

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں سے المیادین میں تعینات شامی فوج کی 17ویں اور 18ویں رجمنٹ کے لیے نئی فوجی کمک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثنا، روسی جنگی جہازوں نے شام کے دیہی علاقوں میں "داعش" کے ٹھکانوں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے بمباری کی ہے۔

رصدگاہ کے ذرائع کے مطابق، یہ کمک دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں المیادین کے مضافاتی علاقوں میں تنظیم "داعش" کے شدید ترین حملوں میں رجمنٹ میں ہونے والی ہلاکتوں کے نقصانات کو پورا کے لیے آئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ معلومات کے مطابق دیر الزور میں ایک طرف امریکی افواج اور دوسری طرف ایرانی ملیشیا کے درمیان ممکنہ فوجی تصادم کے بارے میں اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب فلسطینی القدس برگیڈ کی ملیشیا نے بھی دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقے الحیدریہ میں مشین گنیں لے جانے والی 20 گاڑیوں کے ساتھ فوجی کمک پہنچا دی ہے۔

یہ سب مشرقی دیر الزور میں ایرانی ملیشیا کے دارالحکومت المیادین شہر پر جنگی طیاروں کی پرواز کے وجہ سے ہے، جہاں ان طیاروں کی پرواز دو گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔(...)

پیر-27 محرم الحرام 1445ہجری، 14 اگست 2023، شمارہ نمبر[16330]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]