سوڈانی اساتذہ کمیٹی 5 لاکھ سے زائد طلباء کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے

متحارب فریقین نے تعلیم پر سیاست نہ کرنے کی اپیل کی ہے

اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)
اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈانی اساتذہ کمیٹی 5 لاکھ سے زائد طلباء کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے

اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)
اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)

جب گزشتہ اپریل کے وسط میں خرطوم کی جنگ شروع ہوئی تو اسکول کے بچے سوڈان کے بادشاہوں کے بارے میں، یکے بعد دیگرے آنے والی تہذیبوں کے بارے میں، خرطوم کی خوبصورتی، دونوں نیلوں کے سنگم اور ان شاندار اہراموں کے بارے میں پڑھ رہے تھے جن کے لیے سیاح دنیا کے کونے کونے سے آتے ہیں۔ اور جب اچانک جنگ شروع ہوئی تو بھی کتابیں کھلی رہیں تاکہ وہ کلاس رومز میں ان کی چیخیں اور آنسوؤں کو ریکارڈ کرے جب انہوں بھاری ہتھیاروں کی آوازیں سنیں اور پیروں کے نیچے سے زمین کے ہلنے کو محسوس کیا۔

جن علاقوں میں جنگ شروع ہے وہاں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں ایسے گولے دکھائی دے رہے ہیں جو طلباء کو ٹکڑے میں تقسیم کر دیتے ہیں۔ موٹے اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والے کل 3900 افراد میں بچوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے بچوں کو نفسیاتی نگہداشت کی ضرورت ہے کیونکہ وہ پانویں ماہ میں داخل ہونے والی جنگ کی ہولناکیوں سے گزرے ہیں۔(...)

منگل-28 محرم الحرام 1445ہجری، 15 اگست 2023، شمارہ نمبر[16331]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]