سوڈانی اساتذہ کمیٹی 5 لاکھ سے زائد طلباء کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے

متحارب فریقین نے تعلیم پر سیاست نہ کرنے کی اپیل کی ہے

اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)
اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈانی اساتذہ کمیٹی 5 لاکھ سے زائد طلباء کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے

اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)
اپریل کے وسط میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سوڈانی طلباء اور طالبات نے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے (اے ایف پی)

جب گزشتہ اپریل کے وسط میں خرطوم کی جنگ شروع ہوئی تو اسکول کے بچے سوڈان کے بادشاہوں کے بارے میں، یکے بعد دیگرے آنے والی تہذیبوں کے بارے میں، خرطوم کی خوبصورتی، دونوں نیلوں کے سنگم اور ان شاندار اہراموں کے بارے میں پڑھ رہے تھے جن کے لیے سیاح دنیا کے کونے کونے سے آتے ہیں۔ اور جب اچانک جنگ شروع ہوئی تو بھی کتابیں کھلی رہیں تاکہ وہ کلاس رومز میں ان کی چیخیں اور آنسوؤں کو ریکارڈ کرے جب انہوں بھاری ہتھیاروں کی آوازیں سنیں اور پیروں کے نیچے سے زمین کے ہلنے کو محسوس کیا۔

جن علاقوں میں جنگ شروع ہے وہاں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں ایسے گولے دکھائی دے رہے ہیں جو طلباء کو ٹکڑے میں تقسیم کر دیتے ہیں۔ موٹے اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والے کل 3900 افراد میں بچوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے بچوں کو نفسیاتی نگہداشت کی ضرورت ہے کیونکہ وہ پانویں ماہ میں داخل ہونے والی جنگ کی ہولناکیوں سے گزرے ہیں۔(...)

منگل-28 محرم الحرام 1445ہجری، 15 اگست 2023، شمارہ نمبر[16331]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]