لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے فیصلوں سے وہ، ان کے خاندان کے افراد اور ان کے معاونین متاثر ہوئے ہیں

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)
TT

لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)

لبنان کے مرکزی بینک کے قائم مقام گورنر وسیم منصوری نے خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے سابق گورنر ریاض سلامہ اور ان کے متعدد قریبی ساتھیوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی بین الاقوامی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایک فیصلے کیا جو باہر سے لفظ "خفیہ" کے ساتھ مہر زدہ ہے، اس فیصلے کے تحت  ان کے تمام انفرادی اور مشترکہ کھاتوں کو منجمد کرکے ان سے بینکنگ کی رازداری کو ختم کر کے مجاز عدالتی حکام کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

جاری کردہ سرکلر کے مطابق، اتھارٹی نے متفقہ طور پر ریاض (باپ)، ندی (بیٹے)، رجا سلامہ (بھائی)، ماریان الحویک (اسسٹنٹ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر)، اور انا کوزاکووا (آشنا اور بیٹی کی ماں) کے بالواسطہ یا بلاواسطہ تمام اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور یہ سرکلر لبنان میں کام کرنے والے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے حتمی ہے، جس کہ اس فیصلے میں تنخواہ کے تصفیے کے اکاؤنٹس شامل نہیں ہیں۔

اتھارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالحفیظ منصور نے فوری طور پر "فیصلہ کی اطلاع دینے اور اکاؤنٹ انکوائری" کے لیے ایک میمورنڈم جاری کیا، جس میں تمام بینکوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ایک ہفتے کی مدت کے اندر اندر تصدیق کریں، اور مذکورہ ناموں سے براہ راست یا مشترکہ طور پر کسی بھی اکاؤنٹس یا آپریشن سے متعلق اسٹیٹمنٹس اور دستاویزات کے بارے میں اتھارٹی کو مطلع کریں، جن میں غیر فعال بند اکاؤنٹس اور آئرن لاکرز بھی شامل ہیں۔ (...)

منگل-28 محرم الحرام 1445ہجری، 15 اگست 2023، شمارہ نمبر[16331]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]