لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے فیصلوں سے وہ، ان کے خاندان کے افراد اور ان کے معاونین متاثر ہوئے ہیں

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)
TT

لبنان کے مرکزی بینک نے اپنے سابق گورنر کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے

ریاض سلامہ (اے ایف پی)
ریاض سلامہ (اے ایف پی)

لبنان کے مرکزی بینک کے قائم مقام گورنر وسیم منصوری نے خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے سابق گورنر ریاض سلامہ اور ان کے متعدد قریبی ساتھیوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی بین الاقوامی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایک فیصلے کیا جو باہر سے لفظ "خفیہ" کے ساتھ مہر زدہ ہے، اس فیصلے کے تحت  ان کے تمام انفرادی اور مشترکہ کھاتوں کو منجمد کرکے ان سے بینکنگ کی رازداری کو ختم کر کے مجاز عدالتی حکام کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

جاری کردہ سرکلر کے مطابق، اتھارٹی نے متفقہ طور پر ریاض (باپ)، ندی (بیٹے)، رجا سلامہ (بھائی)، ماریان الحویک (اسسٹنٹ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر)، اور انا کوزاکووا (آشنا اور بیٹی کی ماں) کے بالواسطہ یا بلاواسطہ تمام اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور یہ سرکلر لبنان میں کام کرنے والے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے حتمی ہے، جس کہ اس فیصلے میں تنخواہ کے تصفیے کے اکاؤنٹس شامل نہیں ہیں۔

اتھارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالحفیظ منصور نے فوری طور پر "فیصلہ کی اطلاع دینے اور اکاؤنٹ انکوائری" کے لیے ایک میمورنڈم جاری کیا، جس میں تمام بینکوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ایک ہفتے کی مدت کے اندر اندر تصدیق کریں، اور مذکورہ ناموں سے براہ راست یا مشترکہ طور پر کسی بھی اکاؤنٹس یا آپریشن سے متعلق اسٹیٹمنٹس اور دستاویزات کے بارے میں اتھارٹی کو مطلع کریں، جن میں غیر فعال بند اکاؤنٹس اور آئرن لاکرز بھی شامل ہیں۔ (...)

منگل-28 محرم الحرام 1445ہجری، 15 اگست 2023، شمارہ نمبر[16331]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]