"قاہرہ اجلاس" میں شام کے بحران کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر زور دیا گیا

اور بن فرحان کا شکری، الصفدی اور المقداد کے ساتھ علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال

قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)
قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)
TT

"قاہرہ اجلاس" میں شام کے بحران کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر زور دیا گیا

قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)
قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)

عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی نے کل منگل کے روز قاہرہ میں اپنے اجلاس کے دوران شام کے بحران کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر زور دیا۔ دریں اثنا، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے قاہرہ میں مصر، شام اور اردن کے اپنے ہم منصبوں سے الگ الگ علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

"عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" نے مصر کی دعوت پر قاہرہ میں شام سے متعلق ایک اجلاس منعقد کیا جس میں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے بعد عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان جمال رشدی نے کہا کہ کمیٹی کا اجلاس شام کے بحران کے حل اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے (سنگین اثرات) سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرنے میں عرب ممالک کی سنجیدگی کی عکاسی کرتا ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں منشیات کی پیداوار اور اس کی اسمگلنگ کے خطرے اور (دہشت گردی) کے خطرات کے ساتھ ساتھ انسانی سنگین مسائل، جن میں سرفہرست پناہ گزینوں کے مسائل کا جائزہ لیا گیا۔"

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]