العلیمی یقین دہانی کر ریے ہیں کہ المہرہ اب الگ تھلگ شمار نہیں ہوتا اور مہری کو بنیادی زبان قرار دینے کی ہدایت

انہوں نے سعودی عرب کی حمایت اور موقف پر شکریہ ادا کیا

صدر العلیمی اور المہرہ کے گورنر نے گورنریٹ کے مقامی حکام، رہنماؤں اور معززین سے ملاقات کی (سبا)
صدر العلیمی اور المہرہ کے گورنر نے گورنریٹ کے مقامی حکام، رہنماؤں اور معززین سے ملاقات کی (سبا)
TT

العلیمی یقین دہانی کر ریے ہیں کہ المہرہ اب الگ تھلگ شمار نہیں ہوتا اور مہری کو بنیادی زبان قرار دینے کی ہدایت

صدر العلیمی اور المہرہ کے گورنر نے گورنریٹ کے مقامی حکام، رہنماؤں اور معززین سے ملاقات کی (سبا)
صدر العلیمی اور المہرہ کے گورنر نے گورنریٹ کے مقامی حکام، رہنماؤں اور معززین سے ملاقات کی (سبا)

یمن کی صدارتی قیادتی کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے یقین دہانی کی ہے کہ المہرہ گورنریٹ کا شمار اب ماضی کی طرح الگ تھلگ علاقے کے طور پر نہیں ہوتا بلکہ یہ ترقی کی خاطر حوثی ملیشیا کے خلاف جنگ کا مرکز بن گیا ہے۔ انہوں نے مہری زبان کو بنیادی زبان کا درجہ دینے اور اسے عالمی انسانی ورثے کا اہم ترین حصہ قرار دیتے ہوئے اسے محفوظ کرنے کی ہدایت کی۔

العلیمی نے جمعرات کے روز گورنریٹ کی مقامی حکام، سیکیورٹی اور فوجی قیادتوں اور سماجی و قانونی شخصیات کے سامنے اپنی تقریر میں گورنریٹ المہرہ کے مقامی حکام اور سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اسلحہ اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے منظم جرائم سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی قابل ذکر کاوشوں کی تعریف کی۔ (...)

ہفتہ-03 صفر 1445ہجری، 19 اگست 2023، شمارہ نمبر[16335]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]