اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں حوارہ کے قریب حملے کی جگہ پر کمک بھیج رہی ہے

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی ایک گاڑی (اے پی)
مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی ایک گاڑی (اے پی)
TT

اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں حوارہ کے قریب حملے کی جگہ پر کمک بھیج رہی ہے

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی ایک گاڑی (اے پی)
مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی ایک گاڑی (اے پی)

کل ہفتہ کے روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ مغربی کنارے کے گاؤں حوارہ کے قریب جہاں فائرنگ میں دو اسرائیلی مارے گئے تھے وہاں کمک بھیجی ہے تاکہ فائرنگ کرنے والے شخص کو پکڑا جا سکے اور آباد کاروں کی جانب سے ممکنہ انتقامی حملوں کو روکا جا سکے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان،اویخائی ادرئی نے " X " پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ فوجی دستے مشتبہ افراد کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حملے کے مرتکب شخص کی گرفتاری کے لیے علاقے میں رکاوٹیں پھیلا دیں گئی ہیں۔

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق، ادرئی نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے لیے چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی ڈویژن کمانڈر اور بریگیڈ کمانڈر کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے۔ (...)

اتوار-04 صفر 1445ہجری، 20 اگست 2023، شمارہ نمبر[16336]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]