"ایگاڈ" سوڈان کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کر رہا ہے

سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
TT

"ایگاڈ" سوڈان کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کر رہا ہے

سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)
سوڈانی فوج کے افراد (اے۔ ایف۔ پی)

عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، گذشتہ کل بین الحکومتی اتھارٹی برائے ترقی (IGAD) کے ایک سینئر اہلکار نے سوڈان کو "دہشت گردوں" کی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے سے خبردار کیا اور رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں دہشت گردی اور تنازعات کے خطرات سے نمٹنے اور ان کا حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔

"ایگاڈ" میں سیکیورٹی سیکٹر پروگرام کے رہنما ابیبی مولونیہ نے "ایتھوپیا نیوز" ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہارن آف افریقہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن عدم استحکام، دہشت گردی کا خطرہ اور موسمیاتی تبدیلیاں اس کے لیے بڑے چیلنجز ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "خطے میں دہشت گردی کو روکنے اور تنازعات کا ایک پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے اجتماعی اقدامات کرنے چاہیے۔"

انہوں نے کہا کہ "دہشت گرد گروہ شام میں اپنی شکست کے بعد کسی خلا کی تلاش میں ہیں جو کہ اب مشرقی افریقی علاقے میں دستیاب ہے۔"

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "مثال کے طور پر، سوڈان میں خطرہ ہے۔ اگر سوڈان میں مسئلے کے حل تک رسائی نہ ہوئی تو یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دہشت گرد گروہ اس خلا سے فائدہ اٹھائیں گے۔"(...)

پیر-05 صفر 1445ہجری، 21 اگست 2023، شمارہ نمبر[16337]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]