سوڈانی فوج نے خرطوم میں آرمرڈ کور کو مکمل کنٹرول کرنے تصدیق کر دی

سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
TT

سوڈانی فوج نے خرطوم میں آرمرڈ کور کو مکمل کنٹرول کرنے تصدیق کر دی

سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی پچھلی جھڑپوں کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)

آج منگل کے روز سوڈانی فوج نے کہا ہے کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے حملے کو پسپا کرنے کے بعد وہ اب خرطوم میں آرمرڈ کور کو مکمل طور پر کنٹرول کر رہی ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی طرف سے نقل کیے گئے فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے: "آرمرڈ کور ایک بار پھر باغی حمیدتی کی ملیشیا کے حملے کی ناکام کوشش کو شکست دینے میں کامیاب رہی، جو بھاری نقصان اٹھانے کے بعد فرار ہو گئے۔ ہماری افواج اس وقت آرمرڈ کور پر اپنا مکمل کنٹرول بڑھا رہی ہیں اور وہ کسی بھی نئی کوشش کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔"

اس سے پہلے دن میں، سوڈان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر کی مشاورتی کمیٹی کے رکن عیسیٰ القونی نے کہا کہ فورسز نے خرطوم کے جنوب میں الشجرہ کے فوجی علاقے میں فوج کی آرمڈ کور کے "بڑے حصے" کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

انہوں نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو دیئے گئے بیانات میں مزید کہا کہ انہوں نے "مشرقی اور شمال مشرقی حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا جب کہ جنوب مغربی حصہ ابھی باقی ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ جھڑپیں "آج یا کل ختم ہو جائے گی"۔ (...)

بدھ-07 صفر 1445ہجری، 23 اگست 2023، شمارہ نمبر[16339]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]