السویدہ میں احتجاج کے چوتھے روز دروز فرقے کے شیخ عقل "ناقابل واپسی احتجاج" کا مطالبہ کر رہے ہیں

بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)
بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)
TT

السویدہ میں احتجاج کے چوتھے روز دروز فرقے کے شیخ عقل "ناقابل واپسی احتجاج" کا مطالبہ کر رہے ہیں

بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)
بدھ کے روز "السویدہ 24" نیوز ویب سائٹ کی طرف سے السویدہ شہر میں مظاہروں کی شائع کردہ ایک تصویر (اے ایف پی)

شام کے گورنریٹ السویدہ میں جاری مظاہروں کے چوتھے روز دروز فرقے کے شیخ عقل حمود الحناوی نے کل بدھ کو ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ سہوہ البلاطہ گاؤں میں دروز فرقے کے مرکز العقل مزار کی طرف سے تمام شامیوں کو بالعموم اور دروز فرقے کو بالخصوص یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے مطالبے کے لیے اپنی آواز بلند کریں اور "فیصلہ کن حل کے لیے احتجاج پر ڈٹے رہیں۔۔۔ صبر کی کوئی حد ہوتی ہے۔"

جنوبی شام میں ہونے والے مظاہروں پر پہلے بالواسطہ سرکاری رد عمل کے طور پر شامی صدارت کی میڈیا مشیر لونا الشبل، جو کہ السویدہ کی رہائشی ہیں، نے حکومت کے خلاف مظاہرین کو "کرائے کے ٹٹو" قرار دیا۔ انہوں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا: "جس نے درجنوں ملکوں، اربوں ڈالروں اور کرۂ ارض کے کونے کونے سے آئے ہوئے لاکھوں دہشت گردوں سے شکست نہیں کھائی، تو اسے یہاں یا وہاں کے درجنوں کرائے کے ٹٹوؤں سے کیسے شکست دے سکتے ہیں، تمہاری آنکھوں کے سامنے مٹھاس سے پہلے کڑواہٹ ہے۔" انہوں نے اس پوسٹ کے ساتھ بشار الاسد کی تصویر کو ٹیگ کیا۔

جمعرات-08 صفر 1445ہجری، 24 اگست 2023، شمارہ نمبر[16340]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]