حميدتی سوڈان کے بحران کے حل کے لیے اپنا وژن پیش کر رہے ہیں

انہوں نے طویل مدتی جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کے لیے کام کرنے کا مطالبہ کیا۔

"ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
"ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
TT

حميدتی سوڈان کے بحران کے حل کے لیے اپنا وژن پیش کر رہے ہیں

"ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی)
"ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی)

كل اتوار کے روز سوڈان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے "ایک جامع حل اور نئی سوڈانی ریاست کے قیام کے لیے ایک وژن پیش کیا۔" "عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، اس میں انہوں نے زور دیا کہ موجودہ بحران کا حل "پرامن حل کی طرف واپسى سے ہى" ہونا چاہیے۔

دقلو  نے ایک بیان میں کہا کہ تنازع کا حل پرامن ہونا چاہیے۔ انہوں نے طویل مدتی جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کام کرنے پر زور دیا، بشرطیکہ یہ ایک جامع سیاسی حل کے اصولوں کے ساتھ ہو جو سوڈان کی جنگوں کی بنیادی وجوہات کو حل کرتا ہو۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ موجودہ جنگ "وہ جنگ ہونی چاہیے جو سوڈان میں تمام جنگوں کو ختم کر دے۔" انہوں نے گفتگو كو جاری رکھتے ہوئے کہا: "حکومت جس کی بنیاد حکومت کی تمام سطحوں پر منصفانہ اور آزادانہ انتخابات پر ہو اس كا نظام جمہوری اور سول ہونا چاہیے۔"

انہوں نے متعدد موجودہ فوجوں سے ایک نئی سوڈانی فوج بنانے کی ضرورت کا بھی مطالبہ کیا، جس کا مقصد ایک واحد پیشہ ور قومی فوجی ادارہ بنانا ہے جو "خود کو سیاست سے الگ کر دے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور سوڈان کے تمام خطوں کی خواتین کی ممکنہ وسیع تر سیاسی اور سماجی بنیاد کو اقتدار میں شامل کرنے کے لیے بھی کام کرنے كى ضرورت ہے۔

دقلو نے "طاقت اور اثر و رسوخ کے غیر قانونی اجارہ داری کے رجحانات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا، چاہے وہ بنیاد پرست، متعصب، خاندانی، یا قبائلى نظریات ہى كيوں نہ ہوں۔" (...)

پير-11 صفر 1445ہجری، 28 اگست 2023، شمارہ نمبر[16344]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]