حوثی بحران کو طول دے رہے ہیں: یمنی وزیر خارجہ

یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)
یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)
TT

حوثی بحران کو طول دے رہے ہیں: یمنی وزیر خارجہ

یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)
یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک (الشرق الاوسط)

یمنی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد عوض بن مبارک نے تصدیق کی سعودی عرب اور سلطنت عمان کی مدد سے اقوام متحدہ کی زیر قیادت موجودہ امن کوششیں اپنے پہلے مرحلے میں ہوائی اڈے اور بندرگاہیں کھولنے اور تعز شہر کا محاصرہ ختم کرنے کے علاوہ 2014 کی فہرستوں کے مطابق ریاستی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر مرکوز ہیں۔

بن مبارک نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے تفصیلی انٹرویو میں زور دیا کہ یمن میں جنگ کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے سعودی عرب کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے قائم ہیں۔

یمنی وزیر نے اشارہ کیا کہ امن کی راہ میں رکاوٹ حوثیوں کی مداخلت ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ حوثی ملیشیا موجودہ مرحلے کا فائدہ اٹھا کر ماحول کو خراب کرتے ہوئے مطالبات کی حد کو بڑھا کر بحران کو طول دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمنی حکومت اور حوثی گروپ کے مابین براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے۔ (...)

بدھ-14صفر 1445ہجری، 30 اگست 2023، شمارہ نمبر[16346]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]