مصری تاجر محمد الفائد 94 سال کی عمر میں وفات پا گئے

مصری نژاد تاجر محمد الفائد کی آرکائیوز تصوير (اے ایف پی)
مصری نژاد تاجر محمد الفائد کی آرکائیوز تصوير (اے ایف پی)
TT

مصری تاجر محمد الفائد 94 سال کی عمر میں وفات پا گئے

مصری نژاد تاجر محمد الفائد کی آرکائیوز تصوير (اے ایف پی)
مصری نژاد تاجر محمد الفائد کی آرکائیوز تصوير (اے ایف پی)

ارب پتی مشہور مصری تاجر محمد الفائد فنانس اور بزنس کی دنیا میں مصروف کیرئیر کے بعد جمعہ کے روز برطانوی دارالحکومت لندن میں 94 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کا شمار دنیا کے مشہور ماہرين معاشیات میں ہوتا ہے۔ "فوربس انٹرنیشنل" میگزین کے مطابق اس وقت ان کی دولت کا تخمینہ دو ارب ڈالر ہے۔

لندن کی "ریجنٹس پارک" مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ان کی نماز جنازه ادا کی گئی اس کے بعد ان کے اہل خانہ اور عرب و مصری کمیونٹی کے افراد کی ایک بڑی تعداد کے درمیان سپرد خاک کر دیا گیا۔(...)

ہفتہ-17صفر 1445ہجری، 02 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16349]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]