جعجع نے مخالف گروپ پر "مجرم" ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بیان دیا کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے لیے بات چیت کی دعوت دیتے ہیں

انہوں نے "لبنان میں سب کچھ بدلنے کی سنجیدہ کوشش" کے بارے میں بات کی

جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
TT

جعجع نے مخالف گروپ پر "مجرم" ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بیان دیا کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے لیے بات چیت کی دعوت دیتے ہیں

جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی

"لبنانی فورسز" پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع نے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے حالیہ مذاکرات کے مطالبے کے جواب میں مزاحمتی فریق ("حزب اللہ" اور اس کے اتحادیوں) کو "مجرمانہ ٹیم" قرار دیتے ہوئے کہا: "وہ آپ کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں تاکہ آپ کا سانس بند کر کے آپ کو قتل کریں اور آپ کو مجبور کریں کہ جو وہ چاہتے ہیں آپ وہ کریں۔"

جب کہ جعجع کا یہ بیان "لبنانی مزاحمت کے شہداء" کی یاد میں "فورسز" کی طرف سے منعقدہ سالانہ تقریب اور اجتماع کے دوران سامنے آیا۔ جس میں انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ "حزب اختلاف کا محور صدارتی انتخابات میں رکاوٹ ہے کیونکہ وہ اپنا امیدوار پیش کرنے سے قاصر ہیں اور اپنے علاوہ کسی دوسرے امیدوار کو وہ قبول نہیں کرتے۔" انہوں نے کہا کہ "وہ ہماری زندگیوں اور ہمارے ملک میں ہر چیز کو تبدیل کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ شام سے لے کر ایران تک حزب اختلاف کی خصوصیات کے مطابق ممالک میں شامل ہو۔ جب کہ ہم اس لبنان کی حمایت کرتے ہیں، جو خلیج اور عرب ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے جو لبنان، شام، اسد اور ایران کا مقابلہ کر رہے ہیں۔" (...)

پیر-19 صفر 1445ہجری، 04 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16351]

4



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]