حمیدتی کو امید ہے کہ فوج کے ساتھ جنگ "عنقریب ختم" ہو جائے گی: سوڈان

محمد حمدان دقلو (اے ایف پی)
محمد حمدان دقلو (اے ایف پی)
TT

حمیدتی کو امید ہے کہ فوج کے ساتھ جنگ "عنقریب ختم" ہو جائے گی: سوڈان

محمد حمدان دقلو (اے ایف پی)
محمد حمدان دقلو (اے ایف پی)

سوڈان میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ان کی فورسز کی جانب سے قیدیوں کو ہلاک کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کل پیر کے روز کہا کہ ان کی فورسز جو فوج کے خلاف جنگ لڑ رہی ہیں، یہ "بہت جلد ختم ہو جائے گی۔"

حمیدتی نے ایک آڈیو ریکارڈنگ میں فوجی افسران اور سپاہیوں سے کہا کہ وہ اس میں شامل ہو جائیں جسے انہوں نے "عوام کی پسند" قرار دیتے ہوئے کہا کہ  "ہم سوڈانی فوج کے جنرل کمانڈ اور انجینئرنگ کور میں موجود افراد سے کہتے ہیں کہ فوج سے باہر نکلو، ہم آپ کا استقبال کریں گے۔"

حمیدتی نے نشاندہی کی کہ ان کی فورسز کے پاس ٹینک اور توپ جیسے بھاری ہتھیار اور جنگی طیارے نہیں ہیں، ان  کے پاس صرف فوج سے حاصل شدہ کچھ ہتھیار ہیں۔

انہوں نے کہا: "ہم آخری سپاہی تک اور تمام سوڈانیوں میں جمہوریت لانے تک سوڈان اور اپنا دفاع کریں گے۔"

یاد رہے کہ گذشتہ اپریل میں دونوں فریقوں کے درمیان ہفتوں کی کشیدگی کے بعد 15 اپریل کو فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جنگ چھڑ گئی تھی۔ (...)

منگل-20 صفر 1445ہجری، 05 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16352]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]