عراق میں وفاقی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نوری المالکی کی طرف سے کویت کے ساتھ خور عبداللہ میں سمندری حد بندی کے لیے کیے گئے معاہدے کو منسوخ کر کے ایگزیکٹو حکام کو حیران کر دیا۔
عدالت نے کہا کہ اس نے فیصلہ دیا ہے کہ " 2013 میں کویت کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ عراقی آئین کی دفعات کی بنیاد پر غیر آئینی تھا، جس میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ ایوان نمائندگان کے اراکین کی دو تہائی اکثریت کے قانون کے تحت بین الاقوامی معاہدوں اور اتفاقات کی توثیق کے عمل کو منظم کیا جائے گا۔
"حقوق" تحریک سے تعلق رکھنے والے نمائندے سعدون الساعدی نے "X" پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے کویت کے ساتھ معاہدے کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ جیت لیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ فیصلہ عراق کی زمینوں اور پانیوں کی حفاظت کرے گا۔
عراقی حکام کے مطابق منسوخ کیے گئے معاہدے میں ایک شق یہ بھی شامل تھی کہ دونوں ممالک کو اختیار حاصل ہے کہ وہ 6 ماہ سے قبل دوسرے فریق کو مطلع کرنے کے بعد خور عبداللہ معاہدے کو منسوخ کر سکتے ہیں۔
معاہدے کے متن کے مطابق، "دونوں فریقوں کے جنگی جہازوں اور کوسٹ گارڈز پر ان شرائط کا اطلاق ہوتا ہے کہ ہر فریق ماہی گیروں کو نیوی گیشنل کوریڈور کے دوسرے حصے میں کام کرنے سے روکنے کے لیے کام کرے۔" (...)
منگل-20 صفر 1445ہجری، 05 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16352]