البرہان کا قطر سے حمايت کا حصول... اور تمیم کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)
TT

البرہان کا قطر سے حمايت کا حصول... اور تمیم کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)

سوڈانی خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے فوج کے موقف کے لیے بیرونی حمایت کے حصول کے ليے قطر کے دورہ اور اس کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ اپنی ملاقات کے موقع پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ عنقريب "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی بغاوت کو ختم کر دیں گے اور "سوڈانی عوام امن و استحکام سے لطف اندوز ہوں گے"۔

البرہان نے وضاحت کی کہ سوڈانیوں کے مصائب کو روکنے اور حالات کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "موجودہ مرحلہ جنگ کو روکنے کا ہے اور اس کے بعد ہم دوسرے معاملات پر بات کر سکیں گے۔"

انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ہم مسلح افواج سوڈانی عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم اس بغاوت کو ختم کرنے کے بعد عبوری مرحلے اور جمہوری سویلین حکمرانی کی طرف منتقلی کے کاموں کو مکمل کرنا جاری رکھیں گے۔"

دوسری جانب، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے سوڈان میں لڑائی کو روکنے اور اختلافات پر قابو پانے کے لیے مذاکرات اور پرامن طریقے اپنانے کے لیے اپنے ملک کے موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے خاص طور پر موجودہ نازک حالات کی روشنی میں سوڈان میں امن و استحکام کی کوششوں کے لیے قطر کی حمایت کی یقین دہانی کی۔(...)

جمعہ-23 صفر 1445ہجری، 08 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16355]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]