البرہان کا قطر سے حمايت کا حصول... اور تمیم کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)
TT

البرہان کا قطر سے حمايت کا حصول... اور تمیم کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو دوحہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان کا خير مقدم کیا (سونا)

سوڈانی خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے فوج کے موقف کے لیے بیرونی حمایت کے حصول کے ليے قطر کے دورہ اور اس کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ اپنی ملاقات کے موقع پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ عنقريب "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی بغاوت کو ختم کر دیں گے اور "سوڈانی عوام امن و استحکام سے لطف اندوز ہوں گے"۔

البرہان نے وضاحت کی کہ سوڈانیوں کے مصائب کو روکنے اور حالات کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "موجودہ مرحلہ جنگ کو روکنے کا ہے اور اس کے بعد ہم دوسرے معاملات پر بات کر سکیں گے۔"

انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ہم مسلح افواج سوڈانی عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم اس بغاوت کو ختم کرنے کے بعد عبوری مرحلے اور جمہوری سویلین حکمرانی کی طرف منتقلی کے کاموں کو مکمل کرنا جاری رکھیں گے۔"

دوسری جانب، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے سوڈان میں لڑائی کو روکنے اور اختلافات پر قابو پانے کے لیے مذاکرات اور پرامن طریقے اپنانے کے لیے اپنے ملک کے موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے خاص طور پر موجودہ نازک حالات کی روشنی میں سوڈان میں امن و استحکام کی کوششوں کے لیے قطر کی حمایت کی یقین دہانی کی۔(...)

جمعہ-23 صفر 1445ہجری، 08 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16355]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]