مراکش کے بادشاہ نے زلزلہ متاثرین کی فوری دیکھ بھال کی ہدایت کی اور 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا

شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)
شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)
TT

مراکش کے بادشاہ نے زلزلہ متاثرین کی فوری دیکھ بھال کی ہدایت کی اور 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا

شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)
شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)

مراکش کے شاہی دیوان نے کہا کہ شاہ محمد ششم نے ایک عملی سیشن کی صدارت کی جس میں ولی عہد شہزادہ حسن نے بھی شرکت کی، اس دوران مملکت کے علاقوں میں آنے والے زلزلے کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کل ہفتہ کے روز جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بادشاہ نے متعلقہ مختلف شعبوں کی جانب سے اٹھائے گئے ہنگامی اقدامات کا جائزہ لیا، جن میں: زخمیوں کو بچانے کے عمل کو تیز کرنا، متاثرہ علاقوں کو پینے کے پانی کی فراہمی، مصیبت زدہ افراد میں خوراک، امداد اور کمبل تقسیم کرنا اور عوامی خدمات کو تیزی سے دوبارہ شروع کرنا شامل ہے۔(...)

شاہ محمد ششم نے ان لوگوں کی فوری دیکھ بھال کا حکم دیا جو اپنے گھروں سے محروم ہو گئے ہیں، علاوہ ازیں بینک آف مراکش میں شہریوں اور سرکاری اور نجی اداروں سے عطیات وصول کرنے کے لیے ایک خصوصی اکاؤنٹ کھولنے کا حکم دیا۔

بادشاہ نے تین دن کے لیے قومی سوگ کا اعلان کرنے اور عوامی عمارتوں پر پرچم سرنگوں رکھنے کا بھی حکم دیا، علاوہ ازیں، اس قدرتی آفت کے متاثرین کی روح کے لیے غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی ہدایات جاری کریں۔(...)

اتوار-25 صفر 1445ہجری، 10 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16357]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]