الجزائر امداد اور امدادی ٹیم بھیجنے کے لیے مراکش کی منظوری کا منتظر ہے

دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

الجزائر امداد اور امدادی ٹیم بھیجنے کے لیے مراکش کی منظوری کا منتظر ہے

دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)

الجزائر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز مراکش میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کہ جس میں  2800 سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئے، الجزائر نے 93 افراد پر مشتمل امدادی ٹیم کے علاوہ انسانی امداد کو مراکش پہنچانے کے لیے تین طیارے مختص کیے ہیں اور اب مملکت مراکش کی جانب سے گرین سگنل کا انتظار کر رہا ہے۔

الجزائر کی ایجنسی نے کہا، "مراکش کے وزیر انصاف کی جانب سے الجزائر کی امداد قبول کرنے کے اعلان کے بعد، حکام نے مراکش جانے کے لیے تین طیارے مختص کرنے کا حکم دیا۔" ایجنسی نے مزید کہا کہ "دو طیاروں کو ادویات، گدوں، خیموں اور خوراک بھیجنے کے لیے مختص کیا گیا ہے، جب کہ تیسرا جہاز امدادی ٹیم کے افراد کو اپنے تمام آلات اور تلاش و بچاؤ میں تربیت یافتہ کتوں کے ساتھ لے جانے کے لیے ہے۔"

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]