"سمندری طوفان ڈینیل" سے مشرقی لیبیا میں درنہ، شحات اور البیضا کو آفت زدہ علاقے قرار دینے کا اعلان

درنہ میں سمندری طوفان سے ہونے والی تباہی کا منظر (اے ایف پی)
درنہ میں سمندری طوفان سے ہونے والی تباہی کا منظر (اے ایف پی)
TT

"سمندری طوفان ڈینیل" سے مشرقی لیبیا میں درنہ، شحات اور البیضا کو آفت زدہ علاقے قرار دینے کا اعلان

درنہ میں سمندری طوفان سے ہونے والی تباہی کا منظر (اے ایف پی)
درنہ میں سمندری طوفان سے ہونے والی تباہی کا منظر (اے ایف پی)

لیبیا کی صدارتی کونسل نے پیر کے روز جاری بیان میں اعلان کیا کہ مشرق میں درنہ، شحات اور البیضا کے علاقے طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے تباہی کے شکار علاقے ہیں۔بیان میں کہا: "ہم ذمہ داری کے احساس اور آفت کے سنگین اثرات کے پیش نظر اس علاقے کو آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہیں اور ہم برادر و دوست ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے مدد اور تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔"خیال رہے کہ "سمندری طوفان ڈینیئل" گزشتہ دو دنوں کے دوران لیبیا سے ٹکرایا اور ملک کے مشرق کے کئی شہروں بالخصوص البیضاء، شحات اور درنہ کو سیلاب میں ڈبو دیا۔لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان احمد المسماری نے آج تصدیق کی کہ ملک کے مشرق میں سمندری طوفان اور سخت طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ایک بڑی تعداد میں لوگ متاثرین اور لاپتہ ہوگئے ہیں۔المسماری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صرف درنہ شہر میں ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے زیادہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں پانچ سے چھ ہزار کے درمیان افراد لاپتہ ہیں اور یہ تعداد بہت زیادہ حد تک بڑھ سکتی ہے۔



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]