سمندری طوفان "ڈینیل" سے متاثرہ ہلاکتوں اور لاپتہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی

درنہ  کے محلوں اور چوکوں میں سمندری طوفان "ڈینیئل" سے ہونے والی تباہی کے مناظر (اے پی)
درنہ کے محلوں اور چوکوں میں سمندری طوفان "ڈینیئل" سے ہونے والی تباہی کے مناظر (اے پی)
TT

سمندری طوفان "ڈینیل" سے متاثرہ ہلاکتوں اور لاپتہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی

درنہ  کے محلوں اور چوکوں میں سمندری طوفان "ڈینیئل" سے ہونے والی تباہی کے مناظر (اے پی)
درنہ کے محلوں اور چوکوں میں سمندری طوفان "ڈینیئل" سے ہونے والی تباہی کے مناظر (اے پی)

سمندری طوفان "ڈینیئل" کی وجہ سے مشرقی لیبیا کے شہروں میں آنے والے سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں اور لاپتہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جس سے لیبیا کی اس آزمائش کی کھڑی میں مدد کے لیے عرب اور بین الاقوامی یکجہتی کی لہر پیدا ہوئی ہے۔

لیبیا میں اقوام متحدہ کے بچوں کی تنظیم (یونیسیف) کے دفتر نے منگل کے روز کہا کہ حالیہ دنوں میں مشرقی لیبیا سے ٹکرانے والے سمندری طوفان "ڈینیئل" کے نتیجے میں 5,000 سے زیادہ افراد لقمہ اجل بنے اور 10 ہزار افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے دفتر نے " X " پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر ایک ٹویٹ میں مزید کہا: "مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل کے نتائج گہرے ہیں۔ 5,000 سے زیادہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور 10 ہزار لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں، جب کہ کمیونٹیز کو 20,000 بے گھر لوگوں کی مدد کے لیے چیلنجز کا سامنا ہے۔"

اسی ضمن میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور نے کہا کہ سمندری طوفان "ڈینیئل" نے لیبیا کے اہم انفراسٹرکچر اور ہزاروں مکانات کو تباہ کر دیا اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔

دفتر نے " X " پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر مزید کہا کہ سمندری طوفان کی وجہ سے 20,000 لوگوں کے بے گھر ہونے کی اطلاعات ہیں۔(...)

بدھ-28 صفر 1445ہجری، 13 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16360]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]