مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان کے اثرات سے تقریبا تین لاکھ بچے متاثر ہوئے: "یونیسف"

لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)
لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)
TT

مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان کے اثرات سے تقریبا تین لاکھ بچے متاثر ہوئے: "یونیسف"

لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)
لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)

اقوام متحدہ میں بچوں کی تنظيم "یونیسف" نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ اسے لیبیا میں سمندری طوفان "ڈینیئل" سے متاثر ہونے والے افراد کی فوری امداد کے لیے کم از کم 6.5 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔

"یونیسف" نے ایک بیان میں کہا کہ وہ البیضاء، المرج، بن غازی اور درنہ کے علاوہ دیگر متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کی ضرورت والے بچوں اور خاندانوں کی مدد کے لیے تیار ہے۔

اس نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک اندازے کے مطابق،سمندری طوفان "ڈینیئل" کے نتیجے میں تقریبا تین لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں جب کہ ایک اندازے کے مطابق پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تقریبا 30 ہزار بے گھر افراد اسکولوں میں ہیں اور بہت سے علاقے ديگر علاقوں سے کٹ چکے ہیں اور ناقابل رسائی ہیں، اسی طرح کم از کم 3 اسپتال اس وقت خدمات سے محروم ہیں اور کم از کم 10 بنیادی صحت کے مراکز پانی سے بھرے ہوئے ہیں۔ (...)

جمعہ-30 صفر 1445ہجری، 15 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16362]

 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]