میقاتی "الشرق الاوسط" سے: "بری کی گفتگو" سب کے لیے ایک راستہ ہے

انہوں نے اصلاحات کی منظوری میں تاخیر کا ذمہ دار عیسائی سیاسی قوتوں کو ٹھہرایا

لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں
لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں
TT

میقاتی "الشرق الاوسط" سے: "بری کی گفتگو" سب کے لیے ایک راستہ ہے

لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں
لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے عالمی برادری اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے مطلوبہ اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر کا ذمہ دار عیسائی سیاسی قوتوں کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے اصلاحاتی قوانین کا مسودہ مکمل کیا اور انہیں ایوان نمائندگان میں بھیج دیا، جس پر عیسائی سیاسی قوتیں قانون سازی کرنے کے لیے اجلاس بلانے سے انکار کرتی ہیں،  جو کہ صدارتی عہدہ کے خالی ہونے کی روشنی میں ہے کیونکہ یہ صدر کے انتخاب کو ہر چیز پر ترجیح دیتی ہیں۔

انہوں نے صدر جمہویہ کے انتخاب کو "بحرانوں کے حل کی شروعات" قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی طرف سے اعلان کردہ بات چیت کے اقدام کو صدر کے انتخاب کے لیے یکے بعد دیگرے اجلاسوں کے بعد "سب کے لیے نکلنے کا راستہ" قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ بری کی لبنانیوں کو ڈائیلاگ کی کال پر لبنانی فائل سے متعلق پانچ رکنی کمیٹی اس کا جواب دے گی۔ (...)

بدھ-05 ربیع الاول 1445ہجری، 20 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16367]

 

 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]