لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

بیروت میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے گزشتہ جون میں اپنی نئی عمارت کی تقسیم کی گئی تصویر (آرکائیو)

صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
TT

لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)

لبنان میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان جیک نیلسن نے کہا کہ کل بدھ کے روز سفارت خانے پر فائرنگ کی گئی، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا: "مقامی وقت کے مطابق رات 10:37 بجے امریکی سفارت خانے کے داخلی دروازے کے قریب چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی اطلاع ملی۔"

لبنان میں امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے وضاحت کی کہ، "کوئی زخمی نہیں ہوا، اور ہماری تنصیبات محفوظ ہیں اور ہم میزبان ملک کے قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔"

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]

 

 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]