بین الاقوامی اتحاد نے الحسکہ کے شمال میں "داعش" کے دو رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے: شامی رصدگاہ کا بیان

ایک امریکی گشتی دستہ شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ میں گشت کر رہا ہے (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
ایک امریکی گشتی دستہ شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ میں گشت کر رہا ہے (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
TT

بین الاقوامی اتحاد نے الحسکہ کے شمال میں "داعش" کے دو رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے: شامی رصدگاہ کا بیان

ایک امریکی گشتی دستہ شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ میں گشت کر رہا ہے (آرکائیوز - الشرق الاوسط)
ایک امریکی گشتی دستہ شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ میں گشت کر رہا ہے (آرکائیوز - الشرق الاوسط)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد نے شمال مشرقی شام میں تنظیم کے دو رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" نے رصدگاہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان رہنماؤں کو الحسکہ کے شمال میں واقع شہر راس العین کے قریب ایک گاؤں پر فضائی حملے کے دوران گرفتار کیا گیا۔

رصدگاہ کے ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں سے ایک کا تعلق عراق اور دوسرے کا شام سے ہے۔

پیر-10 ربیع الاول 1445ہجری، 25 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16372]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]