بیروت میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ کرنے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے: لبنان

انفارمیشن ڈویژن نے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں ان کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا

بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)
بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)
TT

بیروت میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ کرنے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے: لبنان

بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)
بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)

لبنان کے ایک سیکورٹی ذریعے نے " الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ داخلی سیکورٹی فورسز کے شعبہ معلومات نے گزشتہ ہفتے عوکر میں امریکی سفارت خانے کی عمارت پر فائرنگ کرنے والے مسلح شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔

ذرائع نے وضاحت کی کہ حملہ آور تیس سالہ ایک لبنانی شخص تھا جس کا نام بتانے سے ذرائع نے گریز کیا۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ اس وقت فوجی عدالت کے سرکاری کمشنر جسٹس فادی عقیقی کی نگرانی میں زیر حراست شخص سے تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ اس کے اس اقدام کے پس منظر کے بارے میں جانا جا سکے کہ اس کے پیچھے کون ہے اور آیا اس کاروائی میں اس کے ساتھ کوئی اور بھی شریک ہے۔

معلومات کےمطابق 1997 میں پیدا ہونے والے اس مسلح شخص کا تعلق جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے برج البراجنہ سے ہے اور اس نے پچھلے سال پبلک سیکیورٹی سینٹر پر بھی فائرنگ کی تھی جس کا اس پر مقدمہ چل رہا تھا۔

شعبہ معلومات استعمال شدہ ہتھیار اور جس موٹر سائیکل پر وہ سوار تھا اسے ضبط کرنے میں کامیاب رہا ہے۔(...)

منگل-11 ربیع الاول 1445ہجری، 26 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16373]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]