حوثیوں کے "ڈرون" حملے میں دو بحرینی فوجی شہید اور دیگر زخمی

بار بار حملے بحران کو ختم کرنے کی کوششوں سے مطابقت نہیں رکھتے: "عرب اتحاد"

بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
TT

حوثیوں کے "ڈرون" حملے میں دو بحرینی فوجی شہید اور دیگر زخمی

بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)

بحرین کی دفاعی فورس نے کل پیر کے روز یمن میں حوثی ملیشیا کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملے میں اپنے دو جوانوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

بحرین ڈیفنس فورس کی جانب سے کل پیر کی شام جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، جسے بحرین نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ: "عرب اتحادی افواج میں شامل بحرین ڈیفنس فورس کا ایک آفسر اور ایک جوان مملکت سعودی عرب کی جنوبی سرحدوں کے دفاع کے لیے اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں جب کہ اس کاروائی میں شامل اس کے متعدد جوان زخمی ہوگئے ہیں، جو کہ عرب اتحادی افواج کے آپریشن (فیصلہ کن طوفان) اور (امید کی بحالی) میں شامل تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے: "حوثیوں کی جانب سے یہ بزدلانہ دہشت گردی کی کارروائی برادر مملکت سعودی عرب کی جنوبی سرحد پر تعینات بحرینی ڈیوٹی فورس کے ٹھکانوں پر ڈرون طیاروں کے ذریعے حملہ کر کے کی گئی، جب کہ یمن کے جنگی فریقین میں عسکری کاروائیاں بند ہو چکی ہے۔" (...)

منگل-11 ربیع الاول 1445ہجری، 26 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16373]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]