حوثیوں کے "ڈرون" حملے میں دو بحرینی فوجی شہید اور دیگر زخمی

بار بار حملے بحران کو ختم کرنے کی کوششوں سے مطابقت نہیں رکھتے: "عرب اتحاد"

بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
TT

حوثیوں کے "ڈرون" حملے میں دو بحرینی فوجی شہید اور دیگر زخمی

بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)

بحرین کی دفاعی فورس نے کل پیر کے روز یمن میں حوثی ملیشیا کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملے میں اپنے دو جوانوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

بحرین ڈیفنس فورس کی جانب سے کل پیر کی شام جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، جسے بحرین نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ: "عرب اتحادی افواج میں شامل بحرین ڈیفنس فورس کا ایک آفسر اور ایک جوان مملکت سعودی عرب کی جنوبی سرحدوں کے دفاع کے لیے اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں جب کہ اس کاروائی میں شامل اس کے متعدد جوان زخمی ہوگئے ہیں، جو کہ عرب اتحادی افواج کے آپریشن (فیصلہ کن طوفان) اور (امید کی بحالی) میں شامل تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے: "حوثیوں کی جانب سے یہ بزدلانہ دہشت گردی کی کارروائی برادر مملکت سعودی عرب کی جنوبی سرحد پر تعینات بحرینی ڈیوٹی فورس کے ٹھکانوں پر ڈرون طیاروں کے ذریعے حملہ کر کے کی گئی، جب کہ یمن کے جنگی فریقین میں عسکری کاروائیاں بند ہو چکی ہے۔" (...)

منگل-11 ربیع الاول 1445ہجری، 26 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16373]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]