خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط

خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
TT

خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط

خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے تصدیق کی ہے کہ خلیج تعاون کونسل اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کا یہ ابتدائی معاہدہ ممالک اور بین الاقوامی بلاکس کے ساتھ تجارتی تعلقات اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت کے اعتراف میں ہے۔

یہ  کل ریاض میں خلیج تعاون کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ کے دفتر میں ان کی پاکستانی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کے ساتھ خیلج تعاون کونسل اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کے دوران سامنے آئی۔

البدیوی نے نشاندہی کی کہ یہ تاریخی اقتصادی معاہدہ باہمی تعاون میں ایک اہم موڑ شمار ہوتا ہے جو دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات کو پورا کرتے ہوئے ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کونسل کے رکن ممالک اور دیگر ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کے امکانات کو کھولنے اور بڑھانے کے مقصد کے ساتھ آزادانہ تجارت کے لیے مذاکرات کے امور کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ (...)

جمعہ-14 ربیع الاول 1445ہجری، 29 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16376]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]