خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط

خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
TT

خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط

خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے تصدیق کی ہے کہ خلیج تعاون کونسل اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کا یہ ابتدائی معاہدہ ممالک اور بین الاقوامی بلاکس کے ساتھ تجارتی تعلقات اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت کے اعتراف میں ہے۔

یہ  کل ریاض میں خلیج تعاون کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ کے دفتر میں ان کی پاکستانی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کے ساتھ خیلج تعاون کونسل اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کے دوران سامنے آئی۔

البدیوی نے نشاندہی کی کہ یہ تاریخی اقتصادی معاہدہ باہمی تعاون میں ایک اہم موڑ شمار ہوتا ہے جو دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات کو پورا کرتے ہوئے ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کونسل کے رکن ممالک اور دیگر ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کے امکانات کو کھولنے اور بڑھانے کے مقصد کے ساتھ آزادانہ تجارت کے لیے مذاکرات کے امور کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ (...)

جمعہ-14 ربیع الاول 1445ہجری، 29 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16376]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]