تیونس کے وزیراعظم الحشانی کا پہلا بیرون ملک دورہ الجزائر

تیونس کے صدر سعید گزشتہ اگست میں آئینی حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم احمد الحشانی سے مصافحہ کرتے ہوئے (رائٹرز)
تیونس کے صدر سعید گزشتہ اگست میں آئینی حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم احمد الحشانی سے مصافحہ کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

تیونس کے وزیراعظم الحشانی کا پہلا بیرون ملک دورہ الجزائر

تیونس کے صدر سعید گزشتہ اگست میں آئینی حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم احمد الحشانی سے مصافحہ کرتے ہوئے (رائٹرز)
تیونس کے صدر سعید گزشتہ اگست میں آئینی حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم احمد الحشانی سے مصافحہ کرتے ہوئے (رائٹرز)

تیونس کے وزیر اعظم احمد الحشانی عہدہ سنبھالنے کے بعد اگلے بدھ کے روز اپنا پہلا بیرون ملک دورہ الجزائر کا کریں گے۔

الحشانی نے نجلا بودین کی جگہ 2 اگست کو تیونس کی حکومتی سربراہی سنبھالی تھی۔

کل تیونس کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ الحشانی "تیونس-الجزائر کی مشترکہ سپریم کمیٹی" کے بائیسویں اجلاس میں شرکت کے لیے دو دن کے لیے الجزائر کا دورہ کریں گے۔

الحشانی کے ساتھ ایک سرکاری وفد بھی ہوگا، جو کمیٹی کے ساتھ اقتصادی و تجارتی منصوبوں اور دونوں ممالک کے درمیان سیکورٹی اور فوجی تعاون کا جائزہ لے گا۔ جب کہ الجزائر اور تیونس کے مابین مضبوط تعلقات پائے جاتے ہیں، جو دونوں ممالک کو مضبوط تاریخی تعلقات کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے میدان میں بھی جوڑے ہوئے ہیں۔

جیسا کہ دونوں ممالک کو الجزائر کے صحارا اور پھر مشترکہ سرحد کے ذریعے جنوبی صحارا کے افریقی ممالک سے ہزاروں تارکین وطن کی آمد کے بحران کا بھی سامنا ہے۔ جن کا مقصد مشرق میں تیونس کے ساحل تک پہنچ کر پھر یہاں سے بحیرہ روم کو پار کرکے قریبی اطالوی جزائر کی طرف جانا ہے۔ چنانچہ تیونس کو اپنے ساحلوں سے نقل مکانی کرنے والے ان افراد کو روکنے کے لیے یورپی دباؤ کا سامنا ہے۔

پیر-17 ربیع الاول 1445ہجری، 02 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16379]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]