الجزائر اور تیونس کا سرحدوں پر سیکورٹی، امیگریشن اور اسمگلنگ پر تبادلہ خیال

باہمی ملاقات کا اختتام متعدد شعبوں سے متعلق 26 معاہدوں پر دستخط کے ساتھ ہوا

الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عطاف نے تصدیق کی کہ گذشتہ سال تیونس کے ساتھ 1.9 بلین ڈالر کا تجارتی تبادلہ ہوا (الجزائر کی وزارت خارجہ)
الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عطاف نے تصدیق کی کہ گذشتہ سال تیونس کے ساتھ 1.9 بلین ڈالر کا تجارتی تبادلہ ہوا (الجزائر کی وزارت خارجہ)
TT

الجزائر اور تیونس کا سرحدوں پر سیکورٹی، امیگریشن اور اسمگلنگ پر تبادلہ خیال

الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عطاف نے تصدیق کی کہ گذشتہ سال تیونس کے ساتھ 1.9 بلین ڈالر کا تجارتی تبادلہ ہوا (الجزائر کی وزارت خارجہ)
الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عطاف نے تصدیق کی کہ گذشتہ سال تیونس کے ساتھ 1.9 بلین ڈالر کا تجارتی تبادلہ ہوا (الجزائر کی وزارت خارجہ)

الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عطاف نے کہا ہے کہ گزشتہ سال تیونس کے ساتھ 1.9 بلین ڈالر کا تجارتی تبادلہ ہوا اور دونوں ممالک میں 116 مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبے شمار کیے گئے۔ کل بدھ کے روز الجزائر میں ہونے والی ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے حکام نے مشترکہ زمینی سرحد پر سیکورٹی اور اسمگلنگ کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

عطاف نے کل الجزائر میں "الجزائر اور تیونس کی مشترکہ اعلیٰ کمیٹی" کے 22ویں اجلاس، جس کی صدارت دونوں حکومتوں کے وزرائے اعظم ایمن بن عبدالرحمن اور احمد الحشانی نے کی، کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے یقین دہانی کی کہ دونوں ممالک میں جاری منصوبوں کی "فالو اپ کمیٹی" نے "تجارتی تبادلے کے حجم میں دیکھے جانے والے اضافے کے رجحان پر بہت اطمینان کا اظہار کیا، اور اس حجم کو بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے، اشیا کے تبادلے کو متنوع بنانے اور معلق مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

عطاف نے "فالو اپ کمیٹی" کے اعدادوشمار کے مطابق "انٹرا سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے حجم" کی تعریف کی، کہ جس کے مطابق، تیونس میں الجزائر کے 74 سے زائد اور الجزائر میں تیونس کے 42 سرمایہ کاری کے منصوبے شمار کیے گئے ہیں۔ عطاف نے "الجزائر کی سرمایہ کاری کی ایجنسی اور اس کے مقابل تیونسی سرمایہ کار ایجنسی کے درمیان رابطوں اور تعاون کو مضبوط بنا کر سرمایہ کاروں کے مشن کو آسان بنانے پر زور دیا۔" انہوں نے اشارہ کیا کہ دونوں ممالک میں اسٹاک مارکیٹ کے مختلف فعال اداروں کے درمیان باہمی ہم آہنگی کی سطح کو بلند کرنے اور اس شعبے میں ممکنہ تعاون کے مستقل طریقہ کار کے قیام کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا گیا۔ (...)

جمعرات-20 ربیع الاول 1445ہجری، 05 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16382]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]