لبنانیوں اور بے گھر شامیوں کے درمیان تشدد کے بڑھتے کا خدشہ

طرابلس کی بندرگاہ پر پناہ گزینوں کی ایک کشتی کو بچا لیا گیا

لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)
لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

لبنانیوں اور بے گھر شامیوں کے درمیان تشدد کے بڑھتے کا خدشہ

لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)
لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)

لبنان میں شامی افراد کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے خلاف سیاسی اور میڈیا کی سطح پر احتجاج میں اضافے کی روشنی میں بے گھر شامیوں کے ساتھ بار بار پرتشدد واقعات کے بڑھ جانے کا خدشہ ہے۔

شام میں اقتصادی بحران سے بچنے کے لیے لبنان آنے والے بے گھر شامیوں کی نئی لہروں کی آمد کے سبب حالیہ دنوں میں شامی پناہ گزینوں کے خلاف لبنانیوں کی مہم اور خوف میں اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ سیاسی شخصیات کو اکسایا کہ وہ انہیں"وجود کے خطرے" سے خبردار کریں اور حکومت کو انتظامی اور حفاظتی اقدامات کرنے پر مجبور کریں۔ جب کہ یہ مہم مشرقی لبنان کے ایک علاقے میں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے، جہاں حکام نے شامی باشندوں کے غیر قانونی طور پر چلنے والے سو سے زائد اداروں کو بند کر دیا ہے۔ (...)

ہفتہ-22 ربیع الاول 1445ہجری، 07 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16384]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]