غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 900 اور زخمیوں کی تعداد 4500 سے تجاوز کر گئی

کل غزہ میں ایک صحافی کا جنازہ (اے پی پی)
کل غزہ میں ایک صحافی کا جنازہ (اے پی پی)
TT

غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 900 اور زخمیوں کی تعداد 4500 سے تجاوز کر گئی

کل غزہ میں ایک صحافی کا جنازہ (اے پی پی)
کل غزہ میں ایک صحافی کا جنازہ (اے پی پی)

کل منگل کے روز غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے طیاروں، توپ خانوں اور سمندری کشتیوں کے ذریعے کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 900 اور زخمیوں کی تعداد 4500 ہو چکی ہے۔ وزارت نے ایک پریس بیان میں تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 8 صحافی اور 6 طبی اہلکار بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔

وزارت نے اشارہ کیا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی "نسل کشی" کے دوران 22 فلسطینی خاندانوں کے 150 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جب کہ 140,000 سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ فلسطینی وزارت نے مطالبہ کیا ہے کہ صحت سے متعلق امداد کے داخلے کے لیے ایک محفوظ راہداری کھولنے اور زخمیوں کی نقل و حرکت میں سہولت کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

وزارت نے بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری مسلسل چوتھے روز بھی جاری ہے، جو کہ  "کراسنگ کو بند کرنے اور پانی و بجلی کی سپلائی لائنوں کو کاٹنے کے ساتھ ہے، جو قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ سے زائد شہریوں کی اجتماعی نسل کشی کرنے کے فیصلے کی نشاندہی کرتا ہے۔"

کل اسے قبل اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ حالیہ فلسطینی حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد کم سے کم 1,008 ہو چکی ہے۔ جب کہ واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے نے X پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر اپنے اکاؤنٹ پر کہا کہ گذشتہ ہفتے کہ صبح سویرے فلسطینی دھڑوں کے حملوں میں کم سے کم 3,418 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

بدھ-26 ربیع الاول 1445ہجری، 11 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16388]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]