غزہ پر اسرائیلی بمباری سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1900 ہو گئی جن میں 614 بچے بھی شامل ہیں

غزہ میں ایمبولینس سروس اسرائیلی بمباری کے زخمی کو ہسپتال پہنچا رہی ہے (فلسطینی وزارت داخلہ)
غزہ میں ایمبولینس سروس اسرائیلی بمباری کے زخمی کو ہسپتال پہنچا رہی ہے (فلسطینی وزارت داخلہ)
TT

غزہ پر اسرائیلی بمباری سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1900 ہو گئی جن میں 614 بچے بھی شامل ہیں

غزہ میں ایمبولینس سروس اسرائیلی بمباری کے زخمی کو ہسپتال پہنچا رہی ہے (فلسطینی وزارت داخلہ)
غزہ میں ایمبولینس سروس اسرائیلی بمباری کے زخمی کو ہسپتال پہنچا رہی ہے (فلسطینی وزارت داخلہ)

تحریک "حماس" کے ماتحت فلسطینی وزارت صحت نے کل جمعہ کی شام اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 1900 ہو گئی ہے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی  کے مطابق وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ مسلسل بمباری کے نتیجے میں "شہیدوں کی تعداد بڑھ کر 1,900 تک پہنچ گئی ہے جن میں 614 بچے اور 370 خواتین بھی شامل ہیں"۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے مزید کہا کہ عبرانی ریاست پر "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے غیر معمولی حملے کے خلاف اسرائیلی ردعمل کے چھ دنوں کے دوران 7,696 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 ربیع الاول 1445ہجری، 14 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16391]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]