جنوبی لبنان میں میڈیا ٹیم کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی

ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
TT

جنوبی لبنان میں میڈیا ٹیم کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی

ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)

لبنانی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں ایک میڈیا ٹیم کو نشانہ بنایا گیا، جس کے دوران ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا ہے۔

فوج نے کہا، "میڈیا ٹیم سات افراد پر مشتمل تھی اور وہ حولا قصبے کے مضافات میں اسرائیلی کے زیر کنٹرول العباد سائٹ کے قریب میڈیا کوریج کر رہی تھی جب اسرائیلی فورسز کے ارکان نے انہیں مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔"

لبنانی فوج نے مزید کہا: "فوج کی گشتی ٹیم نے لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی عبوری فورس کے ساتھ مل کر شہید اور زخمی اشخاص کو ہسپتال اور ٹیم کے باقی ارکان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔"

جمعہ-05 ربیع الثاني 1445ہجری، 20 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16397]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]