دیر الزور میں امریکی افواج کے زیر استعمال گیس فیلڈ کے آس پاس کے علاقے میں دھماکے

شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)
شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)
TT

دیر الزور میں امریکی افواج کے زیر استعمال گیس فیلڈ کے آس پاس کے علاقے میں دھماکے

شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)
شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)

کل جمعرات کے روز شام کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی افواج کی بیس کے طور پر استعمال کی جانے والی کونیکو گیس فیلڈ کے آس پاس دھماکے ہوئے ہیں۔

قبل ازیں، شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ نے اطلاع دی تھی کہ ایرانی عسکریت پسندوں کے ساتھیوں نے دیر الزور کے دیہی علاقوں میں کونیکو گیس فیلڈ کے قریب گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔

رصد گاہ نے کہا کہ فیلڈ اور ابو خشب دیہات کو جوڑنے والی لائن کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں جائے حادثہ سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔ جب کہ نشاندہی کی گئی کہ حادثہ میں انسانی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

بعد ازاں، رسدگاہ نے اطلاع دی کہ بین الاقوامی اتحادی افواج نے سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کے ساتھ العمر آئل فیلڈ کی بیس پر مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں۔

رصدگاہ نے کہا کہ تربیت کے دوران گولہ بارود کے استعمال کے نتیجے میں بیس کے علاقے میں کئی دھماکے ہوئے اور اشارہ کیا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج نے "ایرانی ملیشیا کی قیادت کی طرف سے انہیں غزہ پر انتقامی کارروائی کے بعد بین الاقوامی اتحاد کے اہداف کو نشانہ بنانے کے عزم" کے جواب میں اپنی فوجی تربیت کو تیز کر دیا ہے۔

جمعہ-05 ربیع الثاني 1445ہجری، 20 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16397]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]