"حماس"نے دو امریکی قیدیوں کو "انسانی بنیادوں پر" رہا کر دیا

غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)
غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)
TT

"حماس"نے دو امریکی قیدیوں کو "انسانی بنیادوں پر" رہا کر دیا

غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)
غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)

تحریک "حماس" کی عسکری ونگ "القسام بریگیڈز" نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں زیر حراست دو خواتین قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے جاری بیان میں تصدیق کی کہ "حماس" نے دو خواتین قیدیوں جوڈتھ اور نٹالی رانان کو رہا کر دیا ہے اور نشاندہی کی کہ رہا کی جانے والی دونوں خواتین کو وسطی اسرائیل میں ایک فوجی اڈے کی طرف جایا جا رہا ہے۔

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا، "ہم نے قطر کی کوششوں کے جواب میں انسانی بنیاد پر دو امریکی خواتین قیدیوں (ماں اور اس کی بیٹی) کو رہا کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "تاکہ ہم امریکی عوام اور دنیا کے سامنے ثابت کر سکیں کہ (امریکی صدر جو) بائیڈن اور ان کی انتظامیہ کے جو الزامات ہیں (...) یہ الزامات جھوٹے ہیں اور ان کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔" (...)

ہفتہ-06 ربیع الثاني 1445ہجری، 21 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16398]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]