ہم فلسطینی قیدیوں کے بدلے یرغمالیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں: "حماس"

یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)
یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

ہم فلسطینی قیدیوں کے بدلے یرغمالیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں: "حماس"

یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)
یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)

ٹیلیویژن چینل الاقصیٰ نے کل بروز ہفتہ غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے رہنما یحییٰ السنوار کے بیان کو نقل کیا جس میں انہوں نے کہا کہ تحریک فوری طور پر تبادلے کا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے جس میں غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کی رہائی بھی شامل ہو۔

جب کہ "حماس" کے ایک ذریعے نے گزشتہ روز عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ "حماس" نے غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ (...)

اتوار-14 ربیع الثاني 1445ہجری، 29 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16406]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]