"شہداء" اور "ہلاک شدگان" کو الگ کرنے پر... غزہ کے ایک ہسپتال سے چونکا دینے والا ڈیٹا

غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)
غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)
TT

"شہداء" اور "ہلاک شدگان" کو الگ کرنے پر... غزہ کے ایک ہسپتال سے چونکا دینے والا ڈیٹا

غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)
غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)

غزہ کے "ناصر ہسپتال" کے مردہ خانے میں فرانزک ڈاکٹر ہرلاش کا معائنہ کرتا ہے پھر وہ اس کی ایک تصویر لیتا ہے اور اس کا نام اور جہاں وہ قتل کیا گیا اس جگہ کا نام لکھتا ہے، تاکہ اس طرح وہ "حماس" اور اسرائیل کے درمیان 24 دنوں سے جاری جنگ کے "شہداء" کا ریکارڈ تیار کر سکے۔

جنوبی غزہ کی پٹی کے شہرخان یونس میں "ناصر ہسپتال" کے ڈائریکٹر ناہض ابو طعیمہ کہتے ہیں: "آدھی رات اور دوپہر کے درمیان 17 شہداء اور 5 قدرتی اموات سے مرنے والے ہمارے پاس لائے گئے۔"

انہوں نے اپنے کمپیوٹر پر ایک پروگرام دکھایا کہ اس میں تصادم میں "شہید" ہونے والوں کے نام ایک خصوصی ٹیب میں درج کیے جاتے ہیں، جب کہ دیگر عمومی ہلاک شدگان کے نام دوسرے ٹیب میں درج ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ: "فرانزک ڈاکٹر ایک مکمل رپورٹ لکھتا ہے، اس پر مہر لگاتا ہے، اور اسے مریض کی خدمات کے شعبے کو بھیجتا ہے، جس کا کام ہے کہ وہ اس ڈیٹا کو وزارت صحت سے منسلک الیکٹرانک ریکارڈ میں داخل کرے۔" (...)

منگل-16 ربیع الثاني 1445ہجری، 31 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16408]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]