شام میں بین الاقوامی اتحاد کے سب سے بڑے اڈے پر دھماکے ہوئے: "شامی رصدگاہ"

العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)
العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)
TT

شام میں بین الاقوامی اتحاد کے سب سے بڑے اڈے پر دھماکے ہوئے: "شامی رصدگاہ"

العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)
العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کل (منگل) کے روز کہا کہ دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں العمر آئل فیلڈ میں بین الاقوامی اتحاد کے شام کے سب سے بڑے اڈے سے سخت دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

رصدگاہ نے مزید کہا کہ دھماکوں کی وجوہات کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل سکیں۔

رصدگاہ نے اشارہ کیا کہ حال ہی میں شام کی سرزمین کے اندر موجود امریکی فوجی اڈوں میں سخت فوجی مشقوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایران نواز دھڑوں کی طرف سے ڈرون حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

جیسا کہ رصد گاہ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں ایرانی حمایت یافتہ دھڑوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملوں کے نتیجے میں ہلاکتیں اور زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی وزارت دفاع (پینٹاگون) نے اپنے جمعہ کے روز کے بیان میں وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے بیان کو نقل کیا کہ امریکی افواج نے مشرقی شام میں دو تنصیبات پر حملے کیے ہیں، جو کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اس سے منسلک گروپوں کے زیر استعمال تھے۔

آسٹن نے کہا کہ یہ حملے ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کی جانب سے شام اور عراق میں امریکی اہلکاروں کے خلاف جاری سلسلہ وار حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

بدھ-17 ربیع الثاني 1445ہجری، 01 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16409]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]