شام میں بین الاقوامی اتحاد کے سب سے بڑے اڈے پر دھماکے ہوئے: "شامی رصدگاہ"

العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)
العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)
TT

شام میں بین الاقوامی اتحاد کے سب سے بڑے اڈے پر دھماکے ہوئے: "شامی رصدگاہ"

العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)
العمر فیلڈ بیس (شامی رصدگاہ)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کل (منگل) کے روز کہا کہ دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں العمر آئل فیلڈ میں بین الاقوامی اتحاد کے شام کے سب سے بڑے اڈے سے سخت دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

رصدگاہ نے مزید کہا کہ دھماکوں کی وجوہات کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل سکیں۔

رصدگاہ نے اشارہ کیا کہ حال ہی میں شام کی سرزمین کے اندر موجود امریکی فوجی اڈوں میں سخت فوجی مشقوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایران نواز دھڑوں کی طرف سے ڈرون حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

جیسا کہ رصد گاہ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں ایرانی حمایت یافتہ دھڑوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملوں کے نتیجے میں ہلاکتیں اور زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی وزارت دفاع (پینٹاگون) نے اپنے جمعہ کے روز کے بیان میں وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے بیان کو نقل کیا کہ امریکی افواج نے مشرقی شام میں دو تنصیبات پر حملے کیے ہیں، جو کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اس سے منسلک گروپوں کے زیر استعمال تھے۔

آسٹن نے کہا کہ یہ حملے ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کی جانب سے شام اور عراق میں امریکی اہلکاروں کے خلاف جاری سلسلہ وار حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

بدھ-17 ربیع الثاني 1445ہجری، 01 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16409]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]