جبالیہ کیمپ میں الفالوجا کے علاقے پر اسرائیلی بمباری میں ہلاک و زخمی

گزشتہ روز جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے مناظر (اے ایف پی)
گزشتہ روز جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے مناظر (اے ایف پی)
TT

جبالیہ کیمپ میں الفالوجا کے علاقے پر اسرائیلی بمباری میں ہلاک و زخمی

گزشتہ روز جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے مناظر (اے ایف پی)
گزشتہ روز جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے مناظر (اے ایف پی)

فلسطین ٹیلی ویژن نے کہا ہے کہ کل بدھ کی شام غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں الفالوجا کے علاقے میں ایک رہائشی چوک پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں، جیسا کہ "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" نے رپورٹ کیا ہے۔

اس سے قبل عینی شاہدین نے ایجنسی کو بتایا تھا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے جبالیہ کے علاقے الفالوجہ میں ایک رہائشی چوک کو نشانہ بناتے ہوئے کم سے کم چار حملے کیے جس سے وہاں بڑی تباہی ہوئی ہے۔

اسرائیل نے کل شام کو شمالی غزہ کی پٹی میں قتل عام کرتے ہوئے جبالیہ فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے وسط میں ایک پورے محلے کو تباہ کر کے اسے لاشوں اور ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔

فلسطینی وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ "اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں جبالیہ کیمپ کا ایک پورا محلہ تباہ ہو چکا ہے اور ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق اس دوران 400 لوگ متاثر ہوئے، جن میں شہید اور زخمی شامل ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ، "قابض فورسز  نے قتل عام کرتے ہوئے جبالیہ کیمپ کے علاقے میں ایک پورے رہائشی محلے کو 5 بموں سے اڑا دیا۔ جس میں ہر بم کا وزن ایک ٹن تھا، جس سے بلاک 6 کا محلہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "متاثرین میں سب سے زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔" (...)

جمعرات-18ربیع الثاني 1445ہجری، 02 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16410]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]