خرطوم کے ایک عوامی بازار کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک

سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
TT

خرطوم کے ایک عوامی بازار کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک

سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)

کل اتوار کی شام سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے شمالی مضافاتی علاقے ام درمان کے ایک عوامی بازار پر گولہ باری کے نتیجے میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جو کہ انسانی حقوق کی ایک آزاد تنظیم کی رپورٹ کے مطابق فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان تقریباً 7 ماہ سے جاری جنگ کے دوران ہے۔

خلاف ورزیوں اور متاثرہ شہریوں کے اعدادوشمار کرنے والی انسانی حقوق کی ایک آزاد تنظیم "ایمرجنسی لائرز" نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "تصادم کے دونوں فریقوں کے مابین جھڑپوں میں اضافے اور اندھا دھند گولہ باری کے تبادلے کے دوران کئی گولے ام درمان کی زقلونہ مارکیٹ میں گرے، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جنہیں شندی ہسپتال اور النو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔"

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]